mehboob kashmiri ghazal

Similar Posts

  • | |

    نعتِ محبوبﷺ

    سجتي ہے سر ارضي یہ دستارِ مدینہاس شان سے رخشندہ ہیں انوار ِ مدینہ ہے حسرتِ دردار بھی اس آنکھ پہ قربانجس آنکھ میں ہے حسرتِ دیدارِ مدینہ کیوں رشک نہیں آئے بھلا شمس و قمر کوانوارِ مدینہ ہیں یہ انوارِ مدینہ سائے میں تیرے کاسہ لیے شاہ کھڑے ہیںکیا شان تری گنبدِ سرکارِ مدینہ…

  • |

    راستہ۔۔۔۔

    میرے ہمسفر، تجھے کیا خبر یہ جو وقت ہے ….کسی دھوپ چھاؤں کےکھیل سا اسے دیکھتے، اسے جھیلتے میری آنکھ گرد سے اٹ گئی میرے خواب ریت میں کھو گئے میرے ہاتھ برف سے ہو گئے میرے بے خبر، تیرے نام پر وہ جو پھول کھلتے تھے ہونٹوں پر وہ جو دیپ جلتے تھے بام…

  • |

    غزل ۔ شکیل جاذب

    عمر بھر کی چاہتوں کا گوشوارہ ایک تھا ‎ہم کسی کے ایک تھے کوئی ہمارا ایک تھا ‎رنگ ، خدّ و خال، سائے اور اُجالے اب کُھلے ‎تُو نہیں تھا جب یہاں منظر ہی سارا ایک تھا ‎خوفِ ہم رنگی نے ہم کو دُور رکھا عمر بھر ‎مِل نہ پائے ہم کبھی اپنا ستارا ایک…

  • میرے حسین خواب

    علی سردار جعفری اے مرے حسیں خوابو تم کہاں سے آئے ہو کس افق سے ابھرے ہو کس شفق سے نکھرے ہو کن گلوں کی صحبت میں تم نے تربیت پائی کس جہاں سے لائے ہو یہ جمال و رعنائی میں نے تم کو دیکھا ہے یاد اب نہیں آتا شاید ایک لڑکی کی تھرتھراتی…

  • |

    دریائے ھڈسن کے کنارے۔۔۔

    بات ہو رہی تھی، پی ایم سی کی، کلاس ۹۳ کی ہماری گیٹ ٹو گیدر کی، پھر سے مل بیٹھنےکی کسی نے کہا ، دریائےکنہار کے کنارے، ناران میں بان فائیر،صوفیکلام ،غلام شبیر بھائ کی آواز میں کسی نے مشورہ دیا وادئ کیلاش کا کلاس ٹرپ چلم جوش، رنگ برنگ، حسیں موسمِ بہار میں a…

  • |

    ھم تم

    پی ایم سی کی بہاریں وہ گداز یادیں وہ چمکتے سے چہرے وہ دمکتی سی باتیں مدھم مدھم سے لہجے شگفتہ شگفتہ سی سوچیں رہ رہ کر ھم یاد کریں کہاں گئی وہ یادیں کہاں گئی وہ بہاریں چھپ گئے وہ چہرے کھو گئی وہ باتیں امید کی چند کرنوں میں آخری ہے باقی آئو…