Similar Posts

  • محبوب

    میں چراغوں کے کام آتا ھوا بجھ گیا، روشنی بناتا ھوا وہ بھی دل میں مرے اترتی ھوئی میں بھی اس کو پسند آتا ھوا پھر وہ آنکھوں سے ھو گیا اوجھل دور تک ہاتھ کو ہلاتا ہوا جھیل میں تیرتا ہوا مہتاب دھن اداسی کی گنگناتا ہوا روز صحرا میں چھوڑ آتا ہے راستہ…

  • |

    غزل ۔ شکیل جاذب

    لرزتے ہونٹ کہیں کیا بھلا خدا حافظ اگر یہی ہے تمہاری رضا خدا حافظ پڑاؤ رات کا تھا زندگی کا تھوڑی تھا بُلا رہی ہے جرَس کی صدا خدا حافظ وہ میرے سانس کی صورت تھا میرے سینے میں پھر اک دن اُس نے اچانک کہا، خدا حافظ بدل چُکا ہے زمانہ بھی اور منزل…

  • |

    غزل ۔ شکیل جاذب

    عمر بھر کی چاہتوں کا گوشوارہ ایک تھا ‎ہم کسی کے ایک تھے کوئی ہمارا ایک تھا ‎رنگ ، خدّ و خال، سائے اور اُجالے اب کُھلے ‎تُو نہیں تھا جب یہاں منظر ہی سارا ایک تھا ‎خوفِ ہم رنگی نے ہم کو دُور رکھا عمر بھر ‎مِل نہ پائے ہم کبھی اپنا ستارا ایک…

  • |

    ھم تم

    پی ایم سی کی بہاریں وہ گداز یادیں وہ چمکتے سے چہرے وہ دمکتی سی باتیں مدھم مدھم سے لہجے شگفتہ شگفتہ سی سوچیں رہ رہ کر ھم یاد کریں کہاں گئی وہ یادیں کہاں گئی وہ بہاریں چھپ گئے وہ چہرے کھو گئی وہ باتیں امید کی چند کرنوں میں آخری ہے باقی آئو…

  • |

    دریائے ھڈسن کے کنارے۔۔۔

    بات ہو رہی تھی، پی ایم سی کی، کلاس ۹۳ کی ہماری گیٹ ٹو گیدر کی، پھر سے مل بیٹھنےکی کسی نے کہا ، دریائےکنہار کے کنارے، ناران میں بان فائیر،صوفیکلام ،غلام شبیر بھائ کی آواز میں کسی نے مشورہ دیا وادئ کیلاش کا کلاس ٹرپ چلم جوش، رنگ برنگ، حسیں موسمِ بہار میں a…

  • میرے حسین خواب

    علی سردار جعفری اے مرے حسیں خوابو تم کہاں سے آئے ہو کس افق سے ابھرے ہو کس شفق سے نکھرے ہو کن گلوں کی صحبت میں تم نے تربیت پائی کس جہاں سے لائے ہو یہ جمال و رعنائی میں نے تم کو دیکھا ہے یاد اب نہیں آتا شاید ایک لڑکی کی تھرتھراتی…