سورہ المرسلات
– قسم ہے ان(ہواؤں ) کی جو پے درپے بھیجی جاتی ہیں، پھر طوفانی رفتار سے چلتی ہیں اور (بادلوں) کو اٹھا کر پھیلاتی ہیں، پھر (ان کو) پھاڑ کر جدا کرتی ہیں، پھر ( دلوں میں اللہ کی ) یاد ڈالتی ہیں، عذر کے طور پر یا ڈراوے کے طور پر ، جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے وہ ضرور واقع ہونے والی ہے۔
پھر جب ستارے ماند پڑ جائیں گے ، اور آسمان پھاڑ دیا جاۓ گا ، اور پہاڑ دھنک ڈالے جائیں گے، اور رسولوں کی حاضری کا وقت آ پہنچے گا(اس روز وہ چیز واقع ہو جاۓ گی)۔ کس روز کے لیے یہ کام اٹھا رکھا گیا ہے؟ فیصلے کے روز کے لیے۔ اور تمہیں کیا خبر کہ وہ فیصلے کا دن کیا ہے؟ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔
کیا ہم نے اگلوں کو ہلاک نہیں کیا؟ پھر انہی کے پیچھے ہم بعد والوں کو چلتا کریں گے۔ مجرموں کے ساتھ ہم یہی کچھ کیا کرتے ہیں۔ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔
کیا ہم نے ایک حقیر پانی سے تمہیں پیدا نہیں کیا اور ایک مقررہ مدت تک اسے ایک محفوظ جگہ ٹھیراۓ رکھا؟ تو دیکھو ، ہم اس پر قادر تھے، پس ہم بہت اچھی قدرت رکھنے والے ہیں۔ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔
کیا ہم نے زمین کو سمیٹ کر رکھنے والی نہیں بنایا،زندوں کے لیے بھی اور مردوں کے لیے بھی، اور اس میں بلندو بالا پہاڑ جماۓ،اور تمہیں میٹھا پانی پلایا؟ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔
چلو اب اسی چیز کی طرف جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔ چلو اس ساۓ کی طرف جو تین شاخوں والا ہے ، نہ ٹھنڈک پہنچانے والا اور نہ آگ کی لپٹ سے بچانے والا۔وہ آگ محل جیسی بڑی بڑی چنگاریاں پھینکے گی ( جو اچھلتی ہوئ یوں محسوس ہوں گی) گویا کہ وہ زرد اونٹ ہیں ۔ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔
یہ وہ دن ہے جس میں وہ نہ کچھ بولیں گے اور نہ انہیں موقع دیا جاۓ گا کہ کوئ عذر پیش کریں۔ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔
یہ فیصلے کا دن ہے۔ ہم نے تمہیں اور تم سے پہلے گزرے ہوۓ لوگوں کو جمع کر دیا ہے۔ اب اگر کوئ چال تم چل سکتے ہو تو میرے مقابلہ میں چل دیکھو۔ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔
متقی لوگ آج سایوں اور چشموں میں ہیں اور جو پھل وہ چاہیں ان کے لیے حاضر ہیں۔ کھاؤ اور پیو مزے سے اپنے ان اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے ہو۔ ہم نیک لوگوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں ۔ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔
کھا لو اور مزے کرلو تھوڑے دن۔ حقیقت میں تم لوگ مجرم ہو۔ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ (اللہ کے آگے) جھکو تو نہیں جھکتے ۔ تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔ اب (اس قرآن) کے بعد اور کونسا کلام ایسا ہو سکتا ہے جس پر یہ ایمان لائیں؟