سورہ نازعات
سورة النازعات سے چند اقتباس
– کیا تمہیں موسی کے قصے کی خبر پہنچی ہے؟جب اسکے رب نے اسے طوی کی مقدس وادی میں پکارا تھا کہ “ فرعون کے پاس جا، وہ سرکش ہو گیا ہے، اس سے کہہ کیا تو اس کے لیے تیار ہے کہ پاکیزگی اختیار کرے اور میں تیرے رب کی طرف تیری رہنمائ کروں تو اس کا خوف تیرے اندر پیدا ہو”؟
پھر موسی نے فرعون کے پاس جا کر اس کو بڑی نشانی دکھائ، مگر اس نے جھٹلا دیا اور نہ مانا، پھر چالبازیاں کرنے کے لیے پلٹا اور لوگوں کو جمع کر کے اس نے پکار کر کہا” میں تمہارا سب سے بڑا رب ہوں”۔ آخر کار اللہ نے اسے آخرت اور دنیا کے عذاب میں پکڑ لیا۔ درحقیقت اس میں بڑی عبرت ہے ہر اس شخص کے لیے جو ڈرے۔
پھر جب وہ ہنگامۂ عظیم برپا ہو گا، جس روز انسان اپنا سب کیا دھرا یاد کرے گا،اور ہر دیکھنے والے کے سامنے دوزخ کھول کر رکھ دی جاۓ گی ، تو جس نے سرکشی کی تھی اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی تھی ، دوزخ ہی اس کا ٹھکانا ہو گی۔ اور جس نے اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے کا خوف کیا تھا اور نفس کو بری خواہشات سے باز رکھا تھا، جنت اس کا ٹھکانا ہو گی۔
یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ “ آخر وہ گھڑی کب آ کر ٹھیرے گی”؟ تمہارا کیا کام کہ اس کا وقت بتاؤ۔ اس کا علم تو اللہ پر ختم ہے۔ تم صرف خبردار کرنے والے ہو ہر اس شخص کو جو اس کو خوف کرے۔جس روز یہ لوگ اسے دیکھ لیں گے تو انہیں یوں محسوس ہو گا کہ یہ دنیا میں یا حالتٖ موت میں بس ایک دن کے پچھلے پہر یا اگلے پہر تک ٹھیرے ہیں