سورہ النبا
بے شک فیصلے کا ایک دن مقرر ہے۔ جس دن صور میں پھونک مار دی جاۓ گی، تم فوج در فوج نکل آؤ گے۔ اور آسمان کھول دیا جاۓ گا حتی کہ وہ دروازے ہی دروازے بن کر رہ جاۓ گا، اور پہاڑ چلاۓ جائیں گے یہاں تک کہ وہ سراب ہو جائیں گے۔
درحقیقت جہنم ایک گھات ہے، سرکشوں کا ٹھکانا، جس میں وہ مدتوں پڑے رہیں گے۔اس کے اندر کسی ٹھنڈک اور پینے کے قابل کسی چیز کا مزہ وہ نہ چکھیں گے، کچھ ملے گا تو بس گرم پانی اور زخموں کا دھوون،ان کے کرتوتوں کا بھرپور بدلہ۔وہ کسی حساب کی توقع نہ رکھتے تھے اور ہماری آیات کو انہوں نے بالکل جھٹلا دیا تھا،اور حال یہ تھا کہ ہم نے ہر چیز گن گن کر لکھ رکھی تھی۔اب چکھو مزہ، ہم تمہارے لیے عذاب کے سوا کسی چیز میں ہر گز اضافہ نہ کریں گے۔
جس روز روح اور ملائکہ صف بستہ کھڑے ہونگے، کوئ نہ بولے گا سواۓ اس کے جسے رحمان اجازت دے اور جو ٹھیک بات کہے ۔ وہ دن برحق ہے، اب جس کا جی چاہے اپنے رب کی طرف پلٹنے کا راستہ اختیار کر لے ۔
ہم نے تم لوگوں کو اس عذاب سے ڈرا دیا ہے جو قریب آ لگا ہے۔ جس روز آدمی وہ سب دیکھ لے گا جو اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا ہے، اور کافر پکار اٹھے گا کہ کاش میں خاک ہوتا۔