سورہ الحشر
جو کچھ رسول تمہیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے وہ تم کو روک دے اس سے رک جاؤ۔ اللہ سے ڈرو، اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ اپنے دل کی تنگی سے بچا لیے گئے وہی فلاح پانے والے ہیں۔
جو کہتے ہیں کہ ,, اے ہمارے رب، ہمیں اور ہمارے ان سب بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لاۓ ہیں اور ہمارے دلوں میں اہل ایمان کے لیے کوئ بغض نہ رکھ، اے ہمارے رب تو بڑا مہربان اور رحیم ہے”۔
اے لوگو جو ایمان لاۓ ہو، اللہ سے ڈرو، اور ہر شخص یہ دیکھے کہ اُس نے کل کے لیے کیا سامان کیا ہے۔ اللہ سے ڈرتے رہو، اللہ یقیناً تمہارے ان سب اعمال سے باخبر ہے جو تم کرتے ہو۔
اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اللہ کو بھول گئے تو اللہ نے انہیں خود اپنا نفس بھلا دیا، یہی لوگ فاسق ہیں۔
دوزخ میں جانے والے اور جنت میں جانے والے کبھی یکساں نہیں ہو سکتے ۔ جنت میں جانے والے ہی اصل میں کامیاب ہیں۔
اگر ہم نے یہ قرآن کسی پہاڑ پر بھی اتار دیا ہوتا تو تم دیکھتے کہ وہ اللہ کے خوف سے دبا جا رہا ہے اور پھٹا پڑتا ہے۔ یہ مثالیں ہم لوگوں کے سامنے اس لیے بیان کرتے ہیں کہ وہ اپنی حالت پر غور کریں۔
آئیں غور کریں کہ ہمارا قرآن کے ساتھ تعلق کیسا ہے، کیا قرآن کا ہمارے دلوں پر کوئ اثر ہوتا ہے یا ہمارے دل پہاڑوں سے بھی سخت ہو چکے ہیں۔