سورہ الدھر
کیا انسان پر لامتناہی زمانے کا ایک وقت ایسا بھی گذرا ہے جب وہ کوئ قابلِ ذکر چیز نہ تھا؟ ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفے سے پیدا کیا تا کہ اس کا امتحان لیں اور اس غرض کے لیے ہم نے اسے سننے اور دیکھنے والا بنایا۔ ہم نے اسے راستہ دکھا دیا، خواہ شکر کرنے والا بنے یا کفر کرنے والا ۔
کفر کرنے والوں کے لیے ہم نے زنجیریں اور طوق اور بھڑکتی ہوئ آگ مہیا کر رکھی ہے۔
نیک لوگ (جنت میں)شراب کے ایسے ساغر پئیں گے جن میں آبِ کافور کی آمیزش ہو گی، یہ ایک بہتا چشمہ ہو گا جس کے پانی کے ساتھ اللہ کے بندے شراب پیینگے اور جہاں چاہیں گے بسہولت اس کی شاخیں نکال لیں گے۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جو (دنیا میں) نذر پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی آفت ہر طرف پھیلی ہوئ ہو گی، اور اللہ کی محبت میں مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں کہ ہم تمہیں صرف اللہ کی خاطر کھلا رہے ہیں، ہم تم سے نہ کوئ بدلہ چاہتے ہیں نہ شکریہ، ہمیں تو اپنے رب سے اس دن
کے عذاب کا خوف لاحق ہے جو سخت مصیبت کا انتہائ طویل دن ہو گا۔ پس اللہ انہیں اس دن کے شر سے بچا لے گا اور انہیں تازگی اور سرور بخشے گا اور ان کے صبر کے بدلے میں انہیں جنت اور ریشمی لباس عطا کرے گا۔ وہاں وہ اونچی مسندوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہونگے۔نہ انہیں دھوپ کی گرمی ستاۓ گی نہ جاڑے کی ٹھر۔جنت کی چھاؤں ان پر جھکی ہوئ سایہ کر رہی ہو گی، اور اس کے پھل ہر وقت ان کے بس میں ہوں گے کہ جس طرح چاہیں انہیں توڑ لیں۔ ان کے آگے چاندی کے برتن اور شیشے کے پیالے گردش کراۓ جا رہے ہوں گے، شیشے بھی وہ جو چاندی کی قسم کے ہوں گے،اور ان کو ٹھیک اندازے کے مطابق بھرا ہو گا۔ ان کو وہاں ایسی شراب کے جام پلائے جائیں گے جس میں سونٹھ کی آمیزش ہو گی، یہ جنت کا ایک چشمہ ہو گا جسے سلسبیل کہا جاتا ہے۔ان کی خدمت کے لیے ایسے لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے۔ تم انہیں دیکھو تو سمجھو کہ موتی بکھیر دیے گئے ہیں۔ وہاں جدھر بھی تم نگاہ ڈالو گے نعمتیں ہی نعمتیں اور ایک بڑی سلطنت کا سروسامان تمہیں نظر آۓ گا۔ان کے اوپر باریک ریشم کے لباس اور اطلس و دیبا کے کپڑے ہوں گے، ان کو چاندی کے کنگن پہناۓ جائیں گے، اور ان کا رب ان کو نہایت پاکیزہ شراب پلائے گا۔ یہ ہے تمہاری جزا اور تمہاری کارگزاری قابلِ قدر ٹھری ہے۔
اے نبی، ہم نے ہی تم پر یہ قرآن تھوڑا تھوڑا کر کے نازل کیا ہے، لہذا تم اپنے رب کے حکم پر صبر کرو،اور ان میں سے کسی بدعمل یا منکر حق کی بات نہ مانو۔اپنے رب کا نام صبح و شام یاد کرو، رات کو بھی اس کے حضور سجدہ ریز ہو، اور رات کے طویل اوقات میں اس کی تسبیح کرتے رہو۔
یہ لوگ تو جلدی حاصل ہونے والی چیز(دنیا) سے محبت رکھتے ہیں اور آگے جو بھاری دن آنے والا ہے اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔ہم نے ہی ان کو پیدا کیا ہے اور ان کے جوڑ بند مظبوط کیے ہیں، اور ہم جب چاہیں ان کی شکلوں کو بدل کر رکھ دیں۔
یہ ایک نصیحت ہے ، اب جس کا جی چاہے اپنے رب کی طرف جانے کا راستہ اختیار کر لے۔ اور تمہارے چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا جب تک کہ اللہ نہ چاہے۔ یقیناً اللہ بڑا علیم و حکیم ہے، اپنی رحمت میں جس کو چاہتا ہے داخل کرتا ہے، اور ظالموں کے لیے اس نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔