پردہ ۔ ایک گفتگو
سب سے پہلے تو آپ کو بےحد مبارکباد۔۔۔۔۔۔۔
اللہ کریم نے آپ کو وہ ساتھی دیا ہے جو جنت کے راستے اور دین کی محبت بڑ ھانے میں آپ کے ہمقدم ہے۔۔۔۔۔۔۔
اور ۔۔۔۔۔۔۔اللہ جس سے محبت کرتا ہے اس کے لئے اپنی یاد ۔۔اپنا زکر ۔۔اپنے محبوب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی محبت۔۔سنت پر عمل ۔۔۔۔۔اور ۔۔۔۔
اپنی۔محبت کے ظاہری،باطنی اعلیٰ معیار پر عمل کرنا
بےحد
آسان بنا دیتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
وہ اپنی مرضی سے پردہ کرتی ہیں۔۔۔۔۔محرم نامحرم کی اللہ کے فرمان کے مطابق پرواہ کرتی ہیں
یقین جانیے ۔۔۔۔۔۔وہ اللہ کریم سے محبت کے راستے پر ۔۔۔بہت بہت۔۔آگے ہیں۔۔۔۔۔۔
امہات الموءمنین کے نقش قدم پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صالحات۔۔۔۔۔۔میں شامل
اللہ کریم آپ دونوں کو ایک دعسرے سے بڑھ کر ایک دوسرے کو جنت الفردوس کے اعلی مقام کے حصول کا ذریعہ بنائے۔۔۔۔
دل بڑا راضی ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے دین میں جبر نہیں۔۔۔۔۔
ہاں
محبت ۔۔۔۔۔کا راج ہے
جب اللہ کریم قرآن میں کہ دیتے ہیں اے ایمان والیو۔۔۔۔۔
زمانہء جاہلیت کی طرح اپنی زینت ظاہر نہ کرو۔۔۔۔۔۔
جب اللہ کریم محرم رشتے داروں کی لسٹ گنوا دیتے ہیں
تو
محبت کرنے والے یہ نہیں کہتے اسلام میں چہرے کا پردہ نہیں
اسلام میں دل اور نظر کو صاف ہونا چاہیے
اسلام میں تو صرف تقویٰ کا لباس اہم ہے
محبت کرنے والے ۔۔۔۔جان لیتے ہیں
اللہ کریم کو عورت ۔۔۔۔۔پردے میں پسند ہے ۔۔۔۔۔باوقار۔۔۔نفیس۔۔۔اپنی زینت نہ ظاہر کرنے والی۔۔۔۔۔۔
اور
عورت۔۔۔۔۔۔۔سر کے بالوں سے پیروں تک ۔۔۔خوبصورتی اور زینت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ تو محبت کے درجے ہیں۔۔۔۔
جو اللہ کریم سے جتنی محبت کرتا جاتا ہے وہ اتنا ہی اس کی پسند ناپسند
کے سانچے میں ڈھلتا جاتا ہے
یہ پردہ
یہ۔محرم۔۔نامحرم ۔۔۔کی قید
سب
عورت کی عزت ،عصمت ،اور عظمت
کو محفوظ اور زیادہ کرنے کے گارنٹی شدہ طریقے ہیں
آزمائش شرط ہے۔۔۔۔۔۔۔
اللہ کریم ہم سب کو اپنی محبت
اور اس محبت میں درجات کی بلندی عطا فرمائے
آمین ثم آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے غ کا خواتیں کے لیے صرف تقوی لباس سمجھ نہئں آیا ۔۔۔۔۔۔
اسلام میں جب پردہ کا حکم آیا ۔۔۔۔۔۔تو تقوی اوڑھنے کا تو نہیں کہا گیا ۔۔۔۔۔۔🤔🤔
میرے خیال سے۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی میری درستگی کر سکتا ہے ۔۔۔۔۔
تقوی کا لباس صرف عورتوں کیلئے نہیں ۔۔ مردوں کیلئے بھی ھے ۔
جب ھم حجاب اور پردہ کرتے ھیں خواہ مرد ھوں یا عورت اور اللہ سے ڈر کر کرتے ھیں تو یہی تقوی ھے۔۔تقوی ایک وسیع اصطلاح ھے ۔
جو بھی عمل کرو اس کو تقوی میں لپیٹ دو ۔خواہ وہ پردہ ھو کوئ بات ہو عبادت ھو اس کے بنیاد تقوی پر ھو
ھم پردہ بھی اسی لئے کریں کہ میرے اللہ کو پسند ھے اور باقی اعمال بھی
تو فارینہ بات تو ادھر ہی آکر ٹھہر گئئ ۔۔۔۔۔
یعنی حجاب اور پردہ
کیونکہ تقوی تو واقعی ایک وسیع اصطلاح اور اس کے انڈر تو بہت کچھ آتا یے
درست کہا ۔۔۔۔۔۔۔واقعی یم کوشش ہی کر سکتے یئں ۔۔۔۔۔
اللہ تعالی ہم سب کو ہدایتکی توفیق عطافرمائے
اسکا مطلب یہ ھے کہ دل میں سے برائی کی خواہش کو ختم کرنا تقوی ھے۔
ھزاروں پردے کر لیں مگر اگر دل میں بدی کی خواہش ھے تو صرف پردہ کرنا کافی نہیں
اسی لئے کہا کہ عبادت بھی اور ھر عمل تقوی کا تقاضا کرتا ھے
لیکن میرا ایک بات سے اختلاف ھے کہ نظر کا پردہ کافی ھے
اگر ایسا ھوتا تو ھمیں بنانے والا پردے کا حکم نہیں دیتا
جی ۔۔۔۔۔یہی میں کہنا چاہ رہی تھی۔۔۔۔۔
ہم اسلام کو اپنے مطابق ڈھال لیتے ۔۔۔۔۔یر سیچوئشن کے مطابق جبکہ ایسا نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔
اسلام میں جبر نہیں ہے ۔۔
۔۔لیکن اس کے قران و سنت کے لحاظ مقرر کردہ چند بنیادی اصول ضرور ہئں ۔۔۔۔۔۔۔ 🌹
🌹
ایت میں صرف نظر کے پردہ کے لفظ نہیں استعمال ھوئے اور نہ میں نے ایسا کہا ھے۔ اور نہ یہ کہا ھے کہ صرف ایسا کرنا کافی ھے۔
ابھی مصروف ھوں بعد میں وضاحت کروں گا۔ جس ایت کو اس ضمن میں پہلے شیئر کیا تھا اسکے الفاظ پر غور کریں تو جواب مل جائے گا۔
اک نقطے تے گل مکدی اے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دل و نیت
باقی فارینہ نے تقوی کی اصطلا ح وضح کر ہی دی ھے۔
غ آپ کی بات نہیں کہ نظر کا پردہ کافی ھے ۔۔یہ عام نظریہ ہے
In nut shell we are all trying to full fill Allah’s orders
میں بہت علم تو نیں رکھتی لیکن تھوڑی جسارت کر رہی ھوں اپنا نقطہ نظر بیان کرنے ک لیے۔
نمایش و زیبایش منع ھے۔۔۔
لبا س کی تراش خراش کے بارے میں احتیاط ھے مرد و عورت دونوں کے لیے۔
آجکل فیشن زدہ خواتین نے تنگ و چست آباے کو بھی فیشن کی نظر کر دیا ھے۔
بہت سی لڑکیاں سر پے سکارف پہن کر tights کے ساتھ short shirts use کرتی ھیں۔
بات آگہی اور میانہ روی کی ھے۔
باقی اللہ کی محبت میں کیا گیا کوی بھی عمل اس کے ھاں بے حد مقبول ھے۔
It’s a different concept can not be translated in one word in English language.i think it’s a concept
بالکل۔۔۔۔۔ جب تقوی ھو تو اللّٰہ تعالیٰ کی مان کر چلنا آسان ھو جاتا ھے۔۔۔۔ پھر پردہ (ظاھری باطنی) بھی ھو جائے گا۔۔۔۔
مجھے یہ بحث بھی اضافی لگتی ھے کہ کتنا پردہ ( ظاھری) ضروری ھے۔۔۔۔۔ فیصلے ھر کسی کے تقوی کے معیار اور نیت پر ھونے ھیں، داڑھی یا پردے کے سائز پر نہیں۔۔۔۔۔۔۔
میرے خیال میں بھی یہ کنسپٹ ھے اور اپنی سوچ شیئر کرتا ھوں
قران کی ایت پڑھئے :
پھر دونوں نے اس درخت سے کھایا تب ان پر ان کی برہنگی ظاہر ہوگئی اور اپنے اوپر جنت کے پتے چپکانے لگے، اور آدم نے اپنے رب کی نافرمانی کی پھر بھٹک گیا۔
(20: 121)
یعنی پھل کھانے سے پہلے نہ دونوں کو ایک دوسری کی برہنگی کا پتہ تھا نہ اسکو چھپانے کی ضرورت تھی اور نہ خدا نے اس بات کا تقاضہ کیا تھا۔
پھر پھل کھانے کے بعد ایسا کیا ھوا۔۔۔۔
میرے خیال میں نفس activate ھو گیا۔۔ اور خواہشات جنم لینے لگیں اور اپنی اور دوسرے کی برہنگی کا احساس ہونے لگا، چھپانے کی ضرورت ھوئی۔۔۔ اور پھر خدا نے جنت سے نکال دیا اور تقوی کی شرط رکھ دی۔
یعنی تقوی کا تعلق نفس کی خواھشات سے ھے۔
تقوی سے مراد ان خواہشات سے پرہیزگاری کرنا یا بچنا ھے جن کو اللہ نے اپنے دین میں غلط یا گناہ قرار دے دیا ھے۔۔۔
ھم نفوس کی دنیا میں رھتے ھیں۔۔۔ یعنی اپنا ذاتی نفس اور پھر ھمارے اردگرد رھنے والے تمام لوگوں کے نفس۔۔۔ یہ سب اپنی اپنی خواہشات لئے پھر رھے ھیں۔۔۔۔
اب جو تقوی یا پرہیزگاری کے احکامات اللہ نے دئیے ھیں انکے عام طور پر دو پہلو ھوتے ھیں۔۔۔
ایک اپنی اندورنی خوآہش کو اللہ کی رضا کیلئے قربان کر دینا جیسا کہ جنس مخالف کے سامنے نظر نیچی رکھنا۔۔۔
دوسرا اپنے اردگرد کے لوگوں کی بری خواہشات کو ابھارنے سے اجتناب کرنا بھی جیسا کہ بے حیائی کے کپڑے پہننے سے یا بناو سنگھار ظاہر کرنے سے اجتناب کرنا۔۔۔۔
اسلئے اللہ نے انتہائی خوبصورت طریقے سے اس بات کو ایک فقرے میں بند کر دیا کہ بہترین لباس تقوی یعنی پرہیزگاری کا لباس ھے ۔۔۔ یعنی یہ دونوں پہلوں کا احاطہ کرتا ھے۔۔
دوسرے تمام پرہیزگاری یا تقوی کے احکامات پر غور کرلیں ۔۔ اس میں دو طرح کی ھی ذمہ داری بنتی ھے ایک ذاتی اور دوسری اجتماعی
واللہ اعلم
بہت خوبصورت اور جامع تحریر
اللہ پاک آپ کی توفیقات میں مزید اضافہ کرے
پرھیز گاری یا تقویٰ میں دو طرح کی ذمہ داری بنتی ھے
ذاتی اور
اجتمائی
اس کا مطلب مرد اور عورت دونوں کا نظر اور جسم کا پردہ
اب آپ کا پردہ کس حد تک ھونا چاھیے کہ دوسرے کے تقویٰ کا امتحان نہ ھو
ھمارے معا شرے میں ذاتی اور اجتمائی دونوں ذمہ داریاں عورت کو نبھانی ھیں مرد کو اس سے استثناء حاصل ھے
اس میں گھر سے لڑکیوں کے ساتھ ساتھ لڑکوں کی تربیت بھی بہت ضروری ھے
اتنی خوبصورت۔۔۔سادگی سے بھرپور۔۔۔۔۔۔دل ودماغ کے ہر خانے میں فٹ ہو جانے والی تحریر
کےلئے
جزاک اللہ خیر فی الدنیا و الآخرۃ۔۔۔۔۔
تقویٰ ۔۔۔۔۔۔
انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری۔۔۔
خود بھی بچنا ہے
دوسروں کو بھی بچانا ہے۔۔۔
اس سارے پس منظر میں۔۔۔۔لگے ہاتھوں ایک اور وضاحت بھی کر دیجئے۔۔۔۔۔۔۔۔
نیم عریاں ۔۔۔ماڈرن عورتوں کو appreciate کرنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ان کے اسٹائل کے لئے سنجیدگی سے یا مزاق کے طور پر واہ واہ کرنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک باشعور متوازن مسلمان مرد یا عورت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کےلئے ۔۔۔۔۔مناسب ہے ۔۔۔؟؟؟
میرا زاتی خیال ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی پردہ کرے نہ کرے ۔۔۔۔۔تھوڑا کرے ۔۔زیادہ کرے۔۔۔۔۔۔
بحثیت مسلمان ۔۔۔۔۔۔کبھی ایسیے رویوں ایسی باتوں کو appreciate نہیں کرنا چاہیے جو کہ اللہ کریم کی پسند کے متضاد ہوں۔۔۔۔۔۔
اللہ کریم آپ کے ذوق قرآنی اور فہم کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے اور
ہم سب کے لئے آسان اور عام فہم بنا دے۔۔۔۔۔
آمین ثم آمین
جزاک اللہ خیر فی الدنیا و الآخرۃ