Music …. a dialogue!
یہ گفتگو موسیقی کے بارے میں ھوئی۔ آغاز نیچے دی گئی وڈیو سے ھوا اور پھر ایک لمبا مکالمہ گروپ کے مختلف ارکان کے درمیان۔
کچھ کمنٹس شاید out of sync لگیں گے پر مجموعی طور پر ایک صحت مند گفتگو ھے۔۔۔۔
ابھی دو روز قبل میں اپنے چھوٹے بچے کو مسجد سے واپس لا رہا تھا ۔
ہمارے ساتھ ایک اور پاکستانی فیملی کا دس سالہ لڑکا بھی تھا جسے میں مسجد سے واپس اس کے گھر ڈراپ کر رہا تھا ۔ اس لڑکے کے والد صاحب ڈاکٹر ہیں اور برطانیہ میں ہی پیدا ہوئے ہیں ۔ تو یوں برطانیہ میں تیسری نسل ۔ لڑکے نے سفید چوغہ اور نیچے ٹراوزر پہن رکھا۔
میری گاڑی میں لوکل دیسی ایف ایم ریڈیو آن تھا جس پر کوئی گانا لگا ہوا تھا ۔ اس بچے نے کئی بار کہا کہ یہ والے گانے حرام ہیں ۔ اس کے بقول انکی گاڑی میں صرف نشید چلتے ہیں ۔ صرف وہ حلال ہے
غامدی صاحب کچھ باتوں کی اچھی تشریح کرتے ہیں لیکن کچھ باتیں شاید مکمل معلومات نہ ہونے کے باعث مفصّل طور پر بیان نہیں کر پاتے۔۔۔۔۔۔۔
میری آپ سے درخواست ہے کہ خود سے بھی کوشش کریں، قرآن پڑھیں، صحیح احادیث پڑھیں،
چاروں اماموں کی باتیں پڑھیں، پرانے اسکالرز جو رسول اللّہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب وقت میں پیدا ہوئے اور جنھوں نے اپنی زندگیاں خرچ کیں، ایک ایک حدیث کو کھوجنے کی اور قران کی ایک ایک آیت کی صحیح تفسیر ڈھونڈنے کی، ان کو بھی پڑھیں ۔۔۔
یا خدارا کسی ایک مسئلے پر ایک انسان کی بات ناں سنیں، بے شمار جدید اسکالرز ہیں، سب کو سنیں اور خود فیصلہ کریں ۔۔۔۔۔۔۔
قرآن اور حدیث میں سے حوالے پیش کر رہی ہوں۔۔۔
دو تین دفعہ غور سے پڑھیے۔۔۔۔۔اور فیصلہ کیجئیے
قرآن کی تفسیر بھی خود سے نہیں لکھ رہی بلکہ
جو بڑے بڑے اسکالرز نے بیان کی ، وہ شئیر کر رہی ہوں۔۔۔
۔
Evidence of prohibition in the Qur’aan and Sunnah:
In Qur’aan :
Allaah says in Soorat Luqmaan
interpretation of the meaning:
“And of mankind is he who purchases idle talks (i.e. music, singing) to mislead (men) from the path of Allaah…” [Luqmaan 31:6]
Shaykh al-Islam Ibn Taymiyah (may Allaah have mercy on him) said:The scholar of the ummah, Ibn ‘Abbaas (may Allaah be pleased with him) said: this means singing. Mujaahid (may Allaah have mercy on him) said: this means playing the drum (tabl). (Tafseer al-Tabari, 21/40).
Al-Hasan al-Basri (may Allaah have mercy on him) said: this aayah was revealed concerning singing and musical instruments (lit. woodwind instruments). (Tafseer Ibn Katheer, 3/451).
Ibn al-Qayyim (may Allaah have mercy on him) said: The interpretation of the Sahaabah and Taabi’in, that ‘idle talk’ refers to singing, is sufficient. This was reported with saheeh isnaads from Ibn ‘Abbaas and Ibn Mas’ood. Abu’l-Sahbaa’ said: I asked Ibn Mas’ood about the aayah (interpretation of the meaning), ‘“And of mankind is he who purchases idle talks’ [Luqmaan 31:6]. He said: By Allaah, besides Whom there is no other god, this means singing – and he repeated it three times. It was also reported with a saheeh isnaad from Ibn ‘Umar (may Allaah be pleased with them both) that this means singing. There is no contradiction between the interpretation of “idle talk” as meaning singing.
In Hadeeth:
The Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) said:
“Among my ummah there will certainly be people who permit zinaa, silk, alcohol and musical instruments…” (Narrated by al-Bukhaari ta’leeqan, no. 5590; narrated as mawsool by al-Tabaraani and al-Bayhaqi. See al-Silsilah al-Saheehah by al-Albaani, 91).
Explaination Of This Hadeeth:
This hadeeth indicates in two ways that musical instruments and enjoyment of listening to music are haraam. The first is the fact that the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said: “[they] permit” which clearly indicates that the things mentioned, including musical instruments, are haraam according to sharee’ah, but those people will permit them. The second is the fact that musical instruments are mentioned alongside things which are definitely known to be haraam, i.e., zinaa and alcohol: if they (musical instruments) were not haraam, why would they be mentioned alongside these things? (adapted from al-Silsilah al-Saheehah by al-Albaani, 1/140-141)
Shaykh al-Islam (Ibn Taymiyah) (may Allaah have mercy on him) said: This hadeeth indicates that ma’aazif are haraam, and ma’aazif means musical instruments according to the scholars of (Arabic) language. This word includes all such instruments. (al-Majmoo’, 11/535).
Shaykh al-Islam Ibn Taymiyah (may Allaah have mercy on him) said: The view of the four Imaams is that all kinds of musical instruments are haraam.
جزاک اللّہ خیر
اللّہ پاک ہمیں اپنے دین میں غلط باتوں کی آمیزش سے ہمیشہ دور رکھیں
آمین
غامدی صاب کا اپنا اسلوب ہے۔۔
وہ ایک فلسفیانہ تشرئح کرتے ہیں۔۔
ہر ایک چیز کو گھما کر فلسفے کی طرف لے جاتے ہیں اور پھر اس انداز میں بیان کرتے ہیں کہ آپ صاف جانتے ہیں کہ وہ درست نہیں کہہ رہے۔۔
اختلاف نہیں کر پاتے
لیکن دین میں گھما پھرا کے بات کرنے کی ممانعت ہے۔۔۔۔
اور دین میں آدھی ارھوری معلومات بڑے
دھڑلے سے بیان کرنا، اُس سے بھی زیادہ خطرناک۔۔۔
اور غلط کی صحیح میں آمیزش، سرا سر مہلک۔۔۔۔
وہ بات صاف کرتے ہیں لیکن اپنی من پسند زاویہ سے۔۔
احادیث کو بلا تکلف ریجیکٹ کرتے ہیں۔۔
سواے اس کے جو ان کے مطلب کی ہو
بالکل درست ۔۔۔۔۔
اول تو حدیث کے بغیر دین مکمل نہیں۔۔
لیکن اگر حدیث quote نہیں کرتے تو کم از کم قرآن پاک کے حوالے ہی پورے دیں۔۔۔
اللّہ ہم سب کو معاف کرے۔۔۔
میں تو ایک گناہگار سی بندی ہوں لیکن ایک بات جانتی ہوں کی دین کو سیکھنے کے لئیے پہلے خود قرآن و حدیث کا مطالعہ کیجئیے۔۔۔۔
ہر سوال کا جواب مل جاتا ہے۔۔۔
آہستہ آہستہ
Tah dar tah hy….
Lagaan sachi ho
Justuju khalis tou… parda khulta hy…
Sub smjh attaaa hy…..
Aihsta aihssta….
Dheeray Dheeray…
انسانی روئے آج بھی بنی اسرائیل کی طرح ہیں۔بعض حصے پہ ایمان لانا اور بعض پہ نھیں
Aik baat Jo main samjha Hoon Kay music and related others all take u away from reality. an illusion sense and fantasy is created and it becomes difficult for u to come back in real world.
You are absolutely right brother…..
Also if you listen to American music especially hip hop and many other singers…..
استغفر اللّہ
I can only say that …..
I will forward Noman Ali Khan’s video…..
He will explain that better….
یہ ڈانٹ نہیں۔۔۔۔
یہ میری اُن سے بے حد محبت ہے۔۔۔
دین مین ایک دوسرے کی تصیح کرنا، مومنوں اور مومنات کی باہمی محبت کی نشانی ہے۔۔۔۔۔
آپ تیلی نا لگائیں۔۔۔۔۔😊
mujay laga main nay koi fatwa day diya ……bohat ziyada detail main nai jaon gi …..is video ki hud tuk jo mujay samaj laga k wo music jo 5 haram cheezon per mushtamil ho haram hay
shirk ki turf lay jae
budcari ki turf lay jae
haq talfee karnay ki tergheeb day….ya zulm
ziyadtee ki turgheeb day
wo haram hay
mujay yehee samaj lagee to main nay thumbs up ker diye
تم نے نہیں دیا فتوٰی
جو ادھوری بات شئیر کر رہے ہیں۔۔۔۔۔
یہ اُس کا جواب ہے ۔۔۔۔
تمہارے thumb’s up کا نہیں🌸😊
👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏👏
آج تو لگتا ھے ملا ڈے منایا جارہا ھے۔
اب شاہد بھاٸ سے پوچھنا پڑے گا۔ کہ مولوی بچوں کو آباٶ اجداد کے تقلیدی سبق پر خوش ہونے دیا جاۓ یا کچھ رنگ میں بھنگ ڈالا جاۓ۔
آج تو میڈم زاھدہ بھی بڑھ چڑھ کر مولوی بچوں کو شاباشی دے رہی ھیں۔ مجھے ڈر لگ رہا ھے کہ اگر میں کچھ اپنے خیالات کا اظہار کروں گا تو مجھ پر مذہبی بحث کا الزام لگا کر ڈانٹ پلاٸ جاۓ گی۔
مختصراََ یہ کہوں گا کہ ملا نے ادھر ادھر کا لٹریچر پکڑ کر قرآن ہی بدل ڈالا ھے۔
acha main to bohat praishan ho gye thee
laikin agar asmara daikhain to baat drust maloom hotee hay
naat to music k sath parhi ja saktee hay
junaid jumshaid murhoom bhee purhtay thay
میوزک حرام ہے ۔۔۔۔
دف کی اجازت ہے۔۔۔
صرف۔۔۔
بسم اللّہ الرحمٰن الرحّیم
اسلامُ علیکم ورحمت اللّہ و برکتہ
کل جمعہ کا مبارک دن تھا۔۔۔۔ تیاری کے دوران آپ کے کمنٹس پڑھے۔۔۔اور سوالات بھی۔۔۔
آپ کے خیالات کا اظہار بھی۔۔۔۔۔۔
تو ان کے جواب میں اپنے کچھ خیالات کا اظہار کر رہی ہوں۔۔۔۔۔ اور کچھ حقائق دوبارہ پیش کر رہی ہوں۔۔۔۔۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں۔۔۔۔۔
غامدی صاحب کے بارے میں کل بھی یہی عرض کیا کہ کئ دفعہ مفصّل طور پہ بات بیاں نہیں کر پاتے۔۔۔۔۔۔عام ملاوؤں اور مولویوں کا ذکر کرتے کرتے
اسلام کے بڑے بڑے اسکالرز کو بھی اُسی لائن میں کھڑا کر دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔جو دین کے ساتھ بے حد بےانصافی ہے۔۔۔۔۔
اسلام میں ساز و موسیقی اور گانے وغیرہ کے حرام ہونے یا نہ ہونے کے متعلق۔۔۔۔۔۔۔
انہوں نے سورۃ انعام سے جو حوالے دئیے، بالکل درست۔۔۔۔ اس میں بیان کیا کہ کسی طرح کی شاعری ، موسیقی یا کوئ بھی اور فعل جو اُن پانچ چیزوں کے زمرہ میں آئے گا تو حرام۔۔۔۔ اس میں منع کرنے کے بارے میں نہیں بلکہ صاف حرام کا لفظ استعمال ہوا ہے۔۔۔۔
لیکن بات مکمل کرنے کے لئیے سورۃ لقمان کی آیت اور صحیح بخاری کی حدیث کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے۔۔۔۔۔۔
اُس کی دلیل میں میں نے سورۃ لقمان کی چھٹی آیت کا حوالہ دیا۔۔
وَمِنَ النَّاسِ مَن یَشتَرِی لَھوَ اُلحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَن سَبِیلِ
اللَّہِ بِغَیرِ عِلمٍ وَیَتَّخِزَھَا ھُزُوًا أوْلَیِٰٓکَ لَھُم عَزَابُُ مُّھِینُُ
ترجمہ: اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو لغو باتوں کو مول لیتے ہیں کہ بے علمی کے ساتھ لوگوں کو اللّہ کی راہ سے بہکائیں اور اسے ھنسی بنائیں، یہی وہ لوگ ہیں جن کے لئیے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔
اس آیت میں “لَھوَ اَلحَدِیثِ” کی تفسیر حضرت عبداللّہ ابنِ عبّاس ابنِ عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کے مطابق :
“گانا بجانا یا موسیقی “ ہے۔۔۔۔
اور ذرا غور فرمائیے کہ تفسیر کرنے والے کی حقیقت کیا ہے:
حضرت عبداللّہ ابنِ عبّاس رضی اللّہ تعالیٰ عنہ ، رسول اللّہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائ تھے،
آنحضرت صلی اللّہ علیہ وسلم کے محبوب چچا حضرت عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ کے بیٹے اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے دادا حضرت عبدالمطلب رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پوتے تھے اور امُ المومنین حضرت میمونہ رضی اللّہ عنہا کے غالباًّ بھانجے تھے۔۔۔
ان کی والدہ امُ المومنین حضرت خدیجہ رضی اللّہ عنہا کے بعد اُسی روز اسلام قبول کرنے والی دوسری خاتون تھیں۔۔۔۔سبحان اللّہ
چھوٹی سی عمر میں اُن کی والدہ نے انھیں رسُول اللّہ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کی سپردگی میں دے دیا۔۔۔۔۔
ہمارے پیارے نبی صلی اللّہ علیہ وسلم نے کئ بار ان کے قرآن میں علم و فہم میں اضافہ کے لئیے خود دعا کی۔۔۔۔۔
ہزاروں مستند احادیث کے راوی۔۔۔۔۔
قرآن کی تفسیر پر بے حد عبور حاصل تھا۔۔۔۔۔
پہلی صدی ہجری کے سب سے مشہور مفسر قرآن ہیں۔۔۔۔۔
اپنی تمام عمر امّتِ مسلمہ کی خدمت کے لئیے وقف کی۔۔۔۔
حبر الامۃ کا لقب ملا۔۔۔۔۔
ابن عباس سے شیعہ و سنی سلسلہ سند میں بہت سی روایتیں نقل ہوئی ہیں۔ ان کی طرف منسوب تفسیر کی کتاب کئی بار طبع ہو چکی ہے۔
لکھتے لکھتے شام ہو جائے گی، لیکن ان کی اسلام کے لئیے خدمات قلم بند نہ کر پائوں گی۔۔۔۔۔۔۔
ابھی اور اسکالرز کے بھی حوالے میں نے دئیے تھے،
لیکن میرا خیال ہے ابن عباس رضی اللّہ تعالٰی عنہ کا تعارف ہی کافی ہے۔۔۔۔۔
قرآن کی تفسیر پہ ان کی authenticity سے کسی بڑے اسکالر کو اختلاف نہیں۔۔۔۔۔۔
اب آئیے حدیث کی طرف:
رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“میری امت میں یقیننًا ایسے لوگ ہوں گے جو اجازت دیں گے زنا، ریشم، الکوحل اور آلاتِ موسیقی کی۔۔۔۔” ( صحیح بخاری۔۵۵۹۰)
اب اس حدیث میں آلاتِ موسیقی کا ذکر جن باقی تین چیزوں کے ساتھ کیا گیا ، وہ حرام ہیں اور کیونکہ اجازت کا لفظ استعمال ہوا، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کی آلاتِ موسیقی بھی حرام ہیں یعنی دین میں ان کی اجازت نہیں۔۔۔۔۔
اب اگر میں ترازو کے ایک پلڑے میں غامدی صاحب کا بیان رکھوں اور دوسرے پلڑے میں قرآن و حدیث تو مجھے دوسرا پلڑا بھاری لگتا ہے۔۔۔۔بہت وزنی۔۔
اب ذہن میں کچھ سوال اٹھتے ہیں۔۔۔۔۔
سوال:کیا ہر قسم کی موسیقی یا آلاتِ موسیقی حرام ہیں؟
جواب: آلاتِ موسیقی میں دف کے استعمال کی اجازت ہے ۔۔۔۔۔اس بات پہ تمام اسکالرز متفق۔۔۔
اور کسی آلہ موسیقی کی اجازت نہیں۔۔۔۔
اور یہی وہ پوائنٹ ہے جس کا انہوں نے ذکر نہیں کیا۔۔۔۔۔
گیتوں اور شاعری میں اپنے رب کے لئیے، اپنے نبی کے لئیے، اپنی ماں کے لئیے ، اپنے وطن کے لئیے،
اپنے بچوں کے لئیے ۔۔۔۔۔شاعری بالکل جائز۔۔۔۔
صوفیانہ کلام۔۔۔۔بالکل جائز
شادی بیاہ، خوشی کے گیت، غم کے گیت ۔۔۔جائز
اپنے شوہر یا بیوی کے لئیے محبت بھری شاعری ۔۔۔۔۔بالکل جائز
سب کو یاد ہو گا وہ گیت جو مدینہ کی عورتوں اور بچیوں نے رسول اللّہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینےآمد پر دف کے ساتھ گایا تھا:
طلع البدر علینا
من ثنیات الوداع
وجب الشکر علینا
ما دعا للّٰہ داع
اس واقعے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کی عورتوں اور بچیوں کا گیت گانا جائز ہے ۔۔۔۔
دف کے ساتھ۔۔۔۔سب مردوں کے سامنے بھی۔۔۔
شادی، عید، سفر اور کئ اور مواقع پر گیت گانے کی بے شمار مثالیں ہیں۔۔۔۔
اس لئیے ان مواقع پر ہم جو گیت گاتے ہیں وہ بالکل جائز ہے۔۔۔
سوال: کچھ لوگ موسیقی اور آلاتِ موسیقی کو حرام نہیں مانتے، ممنوع قرار دیتے ہیں۔۔۔
جواب: موسیقی اور آلاتِ موسیقی کے بارے میں تقریباً ہر نئے و پرانے مستند اسکالر اس بات پہ متفق کہ اوپر بیان کی گئی conditions کے علاوہ
حرام ہیں۔۔۔۔۔
سوال: پھر یہ سوال کہ آپ اپنے آپ کو موجودہ دور میں موسیقی اور آلاتِ موسیقی سے کیسے بچائیں؟
جواب: میں اپنی سمجھ اور تجربے کی بنیاد پر اس کا جواب دے رہی ہوں۔۔۔۔۔آپ اپنے تجربات بھی شئیر کیجئیے ۔۔۔۔
آج کل کے زمانے میں موسیقی سے مکمل اجتناب۔۔
بالکل ناممکن ہے۔۔۔
خبرنامہ لگائیے، کوئ کھیل لگائیے، ڈرامہ لگائیے،
بچوں کے کوئ کارٹون لگائیے۔۔۔کسی سٹور یا مال میں خریداری کے لئیے جائیے۔۔۔ہر طرف میوزک۔۔
میرا ذاتی خیال ہے کہ خود سے موسیقی سننے اور کان میں میوزک پڑنے میں بہت فرق ہے۔۔۔۔
There is a difference between listening and hearing…..
اس لئیے مندرجہ بالا حالات میں ہم اکثر مجبور ہیں۔۔۔۔
لیکن کچھ باتیں ہم ضرور کر سکتے ہیں ۔۔۔۔
جیسے سب سے پہلے تو گھر اور گاڑی سے گانوں کے سی۔ڈی ہٹا دیں۔۔۔۔ قرآن ،نشید، نعت وغیرہ سنیں۔
ریڈیو پہ خبریں سنیں۔۔۔۔۔آڈیو بُکس ملتی ہیں۔۔۔۔
وہ سنیں۔۔۔ اپنے گھر میں گانے وغیرہ نہ سنیں۔۔۔۔
جتنا ہو سکے اپنے آپ کو غیر ضروری اور حیا سوز میوزک سے دور رکھیں۔۔۔۔
آپ خود نہیں سنیں گے تو بچے بھی آہستہ آہستہ دور ہو جائیں گے۔۔۔
لیکن یہ یاد رہے ۔۔۔۔یہ تبدیلی ایک دن میں نہیں آئے گی ۔۔۔۔۔کافی وقت لگے گا ۔۔۔۔پرانی عادتوں کو چھوڑتے چھوڑتے۔۔۔۔اس لئیے بار بار کوشش کرنی پڑے گی ۔۔۔۔مایوس نہیں ہونا۔۔۔۔
اور یاد رکھئیے مومن کی چند نشانیوں میں سے ایک تو یہ ہے کہ وہ اللّہ سے بے حد ڈرتا ہے اور دوسرے وہ اللّہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہوتا۔۔۔۔
جہاں تک بچوں کی بات ہے۔۔۔۔ایک تو خاص عمر کے بعد آپ اُن پہ سختی نہیں کر سکتے ۔۔۔صرف مشاورت کر سکتے ہیں۔۔۔۔اگر وہ میوزک کا شوق رکھتے ہیں تو باتوں ہی باتوں میں اُن کے دوست بن کر انکی موسیقی کے بارے میں پسند جانئیے ۔۔۔۔۔کم از کم بے حد فحش ویسٹرن میوزک سے دور رہنے کا مشورہ دیجئیے۔۔۔۔اور اگر اچھی موسیقی ہو تو اُن کی چوائس کی داد دیجئیے لیکن یہ بھی ذکر کیجئیے کہ ہمارے مذہب میں اِس کی ممانعت ہے۔۔۔۔۔اور اللّہ پاک سے دعا کیجئیے۔۔۔۔۔دھیرے دھیرے آپ فرق محسوس کریں گے۔۔۔۔اگر دوست بن کے اپنے بچوں کی تربیت کریں گے اور کبھی اُن کی تعریف اور کبھی پیار سے سرزنش کریں گے تو وہ آپ کی نصیحت کو بہت اہمیت دیں گے۔۔۔۔اس کے لئیے صبر اور دعا کی بے حد ضرورت ہے۔۔۔
جہاں تک موسیقی کے آلات کا تعلق ہے تو اُن سے اجتناب میرے خیال میں آسان ہے۔۔۔۔لیکن میں نے نوٹ کیا کہ ایک خاص عمر میں خصوصاً لڑکوں کو گٹار یا ڈرم وغیرہ بجانے کا بہت شوق ہوتا ہے۔۔۔۔تو ایسی صورت حال میں بھی آپ پیار سے سمجھائیے
اور سختی نہ کیجئیے۔۔۔۔دعا بہت ضروری ہے۔۔۔۔
عموماً چند سال میں یہ شوق خود بخود ختم ہو جاتا ہے۔۔۔۔
یاد رکھیے ہمارا دین تئیس سال میں مکمل ہوا۔۔۔
اس لئیے ان بچوں اور خود میں تبدیلی لانے میں بھی وقت لگے گا ۔۔۔۔
جتنی مشکلات اور امتحانات کا سامنا ہمیں اور ہمارے بچوں کو اس دور میں ہے، شاید ہی اس سے پہلے کسی اور نسل کا سامنا ہوا ہو۔۔۔۔۔ہر موڑ پہ ایک نیا فتنہ منہ پھاڑے کھڑا ہے۔۔۔
مکمل طور پہ کامیابی شاید پھر بھی نہیں ہو گی۔۔۔ لیکن یاد رکھئیے دین میں غلط کو غلط کہنا بے حد ضروری ہے۔۔۔۔حلال کی حرام میں آمیزش سے آہستہ آہستہ ہم حرام کے لئیے immune ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔
برے کو اچھا سمجھنا شروع کر دیتے ہیں ۔۔۔۔اور اپنے گناہوں کی استغفار کرنا ترک کر دیتے ہیں۔۔۔۔۔ کیونکہ ہم انھیں گناہ سمجھتے ہی نہیں۔۔۔۔اور ایمان کی یہ اسٹیج ہماری دنیا اور آخرت کے لئیے بے حد مہلک ہے۔۔۔
ویسے دنیا میں بے شمار موسیقار ہیں جو بہت اچھے مسلمان بھی ہیں۔۔۔۔۔اللّہ پاک بے حد غفور الّرحیم ہیں اور وہ ہی “العدل” ہیں، اس لئیے ہم اپنا احتصاب تو کر سکتے ہیں کسی اور کا نہیں۔۔۔۔
اللّہ پاک ہمیں اور ہمارے اہل و عیّال کو ہر قسم کے فتنے سے محفوظ رکھے۔۔۔۔ آمین ثم آمین
بہت خوبصورت لکھا۔۔۔۔
ھر بات اتنی تفصیل سے بیان کی ھے کہ اعتراض کی کوئ وجہ ھو ہی نہیں سکتی
حدیث بھی مستند ذرائع سے لی گئ ھے
اولاد کی تربیت ھر دور میں ھی محنت طلب ھے لیکن آج کے دور میں انتہائ مشکل
آج کل کا میوزک (زیادہ تر)مادر پدر آزاد شاعری اور انتہائ لغو الفاظ پر مشتمل ھوتا ھے
اگر گھر میں میوزک نہ سنا جائے
تو بچوں کی موسیقی سے انسیت کم ھو گی اور definately بچے early age میں لغویات سے محفوظ رھیں گے
اچھے برے کا concept clear
ھو تو دعا کی جئے کہ بعد میں بری عادتوں سے محفوظ رھیں
ameen .,.jazakAllah
وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ۔۔۔۔۔۔
جزاک اللہ خیر فی الدنیا و الآخرۃ
اتنی مفصل ۔۔۔مدلل اور خوبصورت واضح اور مؤثر تحریر کے لئے۔۔۔۔۔۔۔
عمر بھائی سے درخواست ہے اس کو چارمنگ سیشن کی ویب پر فوری اپ لوڈ کریں۔۔۔۔۔۔
قصہ مختصر براۓ موسیقی
یہ ہے
جہاں موسیقی ہوگی وہاں سے
رحمتیں،برکتیں
ختم ہو جائیں گی
اور
بےسکونی ۔۔۔کا راج ہو گا۔۔۔۔۔
ایک دفعہ پھر
جزاک اللہ خیر۔۔۔۔۔۔۔
اللہ کریم ہم سب کو۔۔۔ہمارے سب پیاروں کو۔۔۔ہمیشہ اپنی رحمتوں اور نعمتوں کے ساۓ میں رکھے
آمین ثم آمین۔۔۔۔
آپ کا اندازِ بیاں اور الفاظ کا انتخاب ۔۔۔۔
ماشااللّہ ۔۔۔۔
ایسا شاندار تبصرہ کرتی ہیں۔۔۔واہ
دل چاہتا ہے کہ آئندہ ایڈیٹنگ کے لئیے اپنا رَف ڈرافٹ پہلے آپ کو بھیجوں ۔۔۔۔😊🌸
وعلیکم السلام
آپ نے بہت لمبا اور مفصل لکھا۔ اور اپنا نقطہ نظر کھول کر واضح کیا ۔ جس کے لئے یقینا آپ داد کی مستحق بنتی ہیں ۔
آپ کے نقطہ نظر سے میرا اختلاف ہے ۔ ہر لغو بات موسیقی نہیں اور نہ ہی ہر موسیقی لغو ہے ۔
میرے ذاتی خیال کے مطابق یہ کوئی اتنا بڑا مسئلہ ہے نہیں جتنا ہم مسلمانوں نے بنایا ہوا ہے ۔
ہم مسلمان دنیا سے کچھ دہائیاں پیچھے ہوتے ہیں ۔ جب پرنٹنگ پریس ایجاد ہوئی تو وہ بھی حرام تھی کیونکہ وقت کے ملا نے فتوی دیا تھا کہ قرآن کو لوہا نہیں لگنا چاہیے ۔ پھر سارے قرآن پرنٹ ہونے لگے۔
لاوڈ سپیکر آیا تو وہ بھی حرام تھا ۔ ملا کہتے تھے کہ گدھے کی آواز ہے ۔ آج ہر مسجد کے مولوی صاحب زیادہ سے زیادہ سپیکر لگانے میں سبقت لے جانا چاہتے ہیں ۔
کچھ عرصے پہلے تک تصویر بھی حرام تھی ۔ چلتی پھرتی تصویر یعنی ٹی وی تو شیطانی باکس تھا ۔
آج الحمدللہ سب حلال
آجکل مارکیٹ میم بہت سی نعتیں آ رہی ہیں جن کا بیک گراؤنڈ میوزک بھارتی گانوں کی طرز کا ہے
سوال گندم
جواب چنا
کہاں پرنتنگ پریس۔۔۔کہاں لاؤڈ اسپیکر
اور کہاں موسیقی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صرف ایک فیصد لغو نہیں ہوتی۔۔۔۔ننانوے فیصد موسیقی۔۔۔
خیالات کو منتشر کرتی ہے۔۔۔وقت کے ضیاع کا باعث ہے۔۔۔۔اور
ایک فیصد کی خاطر ۔۔۔۔ننانوے فیصد کے شیطانی اثرات کو خواہ مخواہ اپنی اور بچوں کی زندگی میں بےچینی اور بےسکونی کےلئے ۔۔۔۔۔روٹین میں شامل رکھنا ۔۔۔۔۔۔
انتہائ گھاٹے کا سودا ہے اور
پرلے درجے کی بیوقوفی۔۔۔۔۔
استغفر اللہ۔۔۔۔۔۔۔
آپ کو اپنے خیالات کے اظہار کی پوری آزادی ہے۔۔۔۔وہ آپ کا حق ہے۔۔۔
جہاں تک پرنٹنگ پریس اور لاؤڈ سپیکر کی بات ہے تو وہ بالکل فرق چیزیں ہیں۔۔۔۔
اگر آپ دوبارہ میری پوسٹ پڑھیں تو آپ کے باقی سب سوالوں کے جوابات مل جائیں گے۔۔۔
بس آپ سے ایک درخواست ہے کہ ذرا بالکل ماڈرن امریکی hip hop گانے
یو ٹیوب پر سنئیے گا۔۔۔۔lyrics آن کر کے۔۔۔ کیونکہ ان کا ایکسینٹ ذرا فرق ہے اور بہت تیز گاتے ہیں ۔۔۔۔اس لئیے کئ دفعہ سارے جملے پلّے نہیں پڑتے۔۔۔۔۔
جہاں تک نعتوں کا تعلق ہے، میں بہت کم سنتی ہوں ۔۔۔
کل بھی کسی نے سوال کیا کہ جنید جمشید بھی نعت خوانی شاید میوزک کے ساتھ کرتے تھے۔۔۔تو اُن کا کیا؟
اس بارے میں کچھ نہیں کہ سکتی۔۔۔
کیونکہ اُن کی نعت آج تک نہیں سنی۔۔
ہاں وائٹل سائنز کے سب گانے سنے اور بہت کوشش کرنے کے باوجود آج بھی یاد ہیں۔۔۔۔۔استغفِراللّہ
افسوس ! اتنا قرآن یاد نہیں کر سکی جتنے گیت ابھی بھی یاد ہیں۔۔۔۔۔
افسوس صد افسوس
I used to listen music a lot sometimes for hours non stop but now by the grace of Allaha it is non existent. As you said either nasheeds aur Mulana Tariq jameels baynat or news white driving
جزاک اللّہ خیر
سبحان اللّہ
بہت سرور آیا۔۔۔۔
بہت ہی اعلیٰ۔۔۔
کبھی اتفاق ہی نہیں ہوا سننےکا۔۔۔
مجھے پورا یقیں ہے کی وائیٹل سائنز کے گیتوں کو جنید صاحب کی یہ نشیدیں replace کر دیں گی…..انشااللہ
اتنا حق تو بنتا ہے اُن کا ہم پہ۔۔۔🌹🌹
Thanks for sharing a detailed description
اگر وہ lyrics ٹھیک نہیں ہیں تو وہ بغیر موسیقی کے بھی ٹھیک نہیں ہیں ۔
ہر ساز اور سر کا دوش کہاں سے ہو گیا؟
آپ اپنے اعمال میں بالکل آزاد ہیں۔۔۔
اللّہ پاک آپ کی رہنمائ فرمائیں۔۔۔آمین
بہت ھی عمدہ انداز بیان۔۔۔۔۔ مکمل جزیات کے ساتھ۔۔۔
جزاک اللہ خیرا
پر ایک بات کی سمجھ پھر بھی نہیں آئی۔۔۔۔۔۔
تین چوتھائی پوسٹ تک تو لگ رھا تھا کہ موسیقی حرام ھے۔۔۔۔۔ پر اچانک ھی اختتام سے پہلے بہت سی قسمیں حلال ھو گئیں۔۔۔ اس بارے کچھ روشنی ڈال سکیں تو نوازش ھو گی۔۔۔۔
مثلاً، سب آلات موسیقی حرام ھیں تو یہ دف کہاں سے حلال ھوئی۔۔۔۔۔۔ کیونکہ اُس زمانے کے آلات موسیقی تو دف ھی تھی، کوئی گٹار پیانو تو تھا نہیں۔۔۔۔۔۔
یہ اعتراض نہیں کر رھا، حقیقتاً کنفیوز ھو گیا پڑھ کر۔۔۔۔۔۔
باقی، بچوں کی تربیت کے حوالے سے ایک دم کھری بات کی۔۔۔۔۔ پہلی عمر میں وہ ھم سے سیکھتے ھیں۔۔۔۔۔۔ پھر محبت سے ھی سمجھانا مناسب ھے۔۔۔۔۔ ھدایت تو اللہ تعالیٰ ھی کے اختیار میں ھے۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک بار پھر۔۔۔۔۔ شکریہ، اتنا وقت نکالنے کا اور ایک خوبصورت تحریر کا۔۔۔۔
ماشاءاللہ۔۔۔۔ بہت اچھی بات ھے کہ دوستوں نے موسیقی باقاعدہ سننا چھوڑ دی ھے۔۔۔۔۔۔
پر، میرا خیال، اگر گروپ میں سروے کروائیں تو اب اکثریت موسیقی نہیں سنتی ھو گی، جیسے کہ کبھی سنا کرتی تھی۔۔۔۔۔۔ یہ تو عمر کا تقاضہ ھے۔۔۔۔۔۔۔ وقت کے ساتھ priorities بدل جاتی ھیں۔۔۔۔۔۔۔
میرے بچپن میں گھر میں موسیقی کا لینا بھی گناہ تھا۔۔۔۔۔۔ تو کیا اس سے میرا شوق کم ھوا۔۔۔۔۔۔۔۔ نہیں۔۔۔۔۔۔۔ باقی ینگسٹرز کی طرح خوب موسیقی سنی۔۔۔۔۔۔۔
جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے اس وقت شراب کی ممانعت نہیں آئی تھی۔۔شاید اسی لئے دف سے اس وقت منع نھیں فرمایا۔
ایک اور روایت ھےجب مدینہ میں اماں عائشہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اوٹ سے حبشی رقص دیکھا تھا
آخر بات تقوی پر ختم ہوتی ھے ویسے بھی جن چیزوں میں ھم اختلاف کرتے ھیں آخر میں اللہ فیصلہ فرما دے گا۔۔
یہی میرے حساب میں سب سے کام کی بات ھے۔۔۔۔۔ اسی لئے میں زیادہ حلال حرام کی بحث پسند نہیں کرتا۔۔۔۔۔
بات اللّٰہ تعالیٰ سے تعلق کی ھے۔۔۔۔
سب روایات سے بڑھ کر جو بات مجھ سمجھ لگتی ھے وہ کل ماجد نے اور آج فرخ نے بھی کی۔۔۔۔۔ کہ ھر وہ چیز جو خدا کی یاد سے غافل کرے جائز نہیں ھے۔۔۔۔۔ چاھے وہ بظاھر حلال ھی ھو۔۔۔۔۔۔۔۔
واللہ اعلم
Ma Sha Allah
Very sound & valuable description with good references regarding prohibition of Music in Islam.( Heart -Touching)
Allah Almighty bless you with more & more valuable knowledge.
(Aamin sum Aamin).
ما شا اللہ سیر حاصل تبصرہ
میرے لئے کیا حکم جو کبھی کبھی شغل کر لیتا ہوں صرف چارمنگ فیملی کے لئیے نا کہ نفس پرستی کے لئیے
کسی اور محفل میں یا کسی اور فورم پر کبھی نہیں کیا
نعت البتہ پسندیدہ عمل ہے
میرے خیال اور سمجھ کے مطابق بے حیا، شیطانی شرک والی اور غیر اخلاقی کلمات والی موسیقی حرام یا ممنوع ھے۔ اخلاقی موسیقی کے سننے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
ایت قران 53 : 33
کیوں کہ اس سے نبی کو تکلیف پہنچتی ہے اور وہ تم سے شرم کرتا ہے، اور حق بات کہنے سے اللہ شرم نہیں کرتا،
اس لئے اگر اللہ نے تمام کی تمام موسیقی کو ممنوع قرار دینا ھوتا تو سورت لقمان کی چھٹی ایت میں لفظ لھو الحدیث یعنی لغو ( غیر اخلاقی) باتوں ( جن میں غیر اخلاقی موسیقی بھی شامل ھے) کے بجائے سیدھا سیدھا تمام موسیقی کو حرام قرار دے دیا جاتا۔ کیونکہ اللہ حق بات کہنے میں شرم نہیں کرتے۔
حضرت عباس رضی اللہ عالی عنہ کا حوالہ اس ایت کی تفسیر میں دیا گیا ھے مگر یاد رھے کہ تمام احادیث اور روایات رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سینکڑوں سالوں بعد اکٹھی کی گئیں تھیں۔ دوسری احادیث میں رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے موسیقی سننے اور پسند کرنے کا بیان بھی ھے ۔ اور قران پاک میں حضرت داود علیہ السلام کی تسبیح کا بیان بھی ھے جیسا کہ غامدی نے اوپر والی ویڈیو میں بیان کیا۔ اسلئے میرے خیال ان تمام احادیث کو اکٹھا کرکے دیکھا جائے تو ان کے اپنے اندر اس موضوع پر اختلاف رائے ھے۔ مگر نتیجہ یہی نکلتا ھے کہ غیر اخلاقی سے پرہیز اور اخلاق والی موسیقی پر اعتراض نہیں بنتا۔ میرا خیال ھے کہ دین کی روح کو سمجھنا چاھئے۔
اسلئے دل دل پاکستان یا اچھی موسیقی سننے سے بچوں کو منع کرنے کا نتیجہ شاید یہی نکلتا ھے وہ یا تو ھماری دماغی حالت پر شک کرنے لگتے ھیں یا انتہائی کٹر خیالات اپنانے لگیں گے۔
جزاک اللہ خیر بھائی۔۔۔۔
دل دل پاکستان ۔۔۔۔تو سب کا آل ٹائم فیورٹ ملی نغمہ ہے۔۔۔
اور
حب الوطنی۔۔۔اور صوفی کلام ۔۔۔۔قرآت ۔۔۔۔وغیرہ پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہے۔۔۔۔۔۔نا ہی اس سے بچوں کو روکنا چاہیے۔۔۔۔۔
مسئلہ تو موسیقی ۔۔آلات موسیقی کے میجر پارٹ ۔۔۔کا ہے جو انتہائ بےکار ،منتشر اور غیراخلاقی ۔۔سوچ اور اثرات مرتب کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
میرا خیال ہے ۔۔۔اب اس عمر میں ہم سب ہی بچتے ہیں اور بچوں کر بچانے کی کوشش میں ہیں۔۔۔
پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ایک حدیث مبارکہ ہے
الھم اعنی علی زکرک و شکرک و حسن عبادتک ۔۔۔
ہر نماز کے بعد پڑھنا سنت ہے ۔۔۔اور اس کے اثرات میں شامل ہے
فضول کاموں میں وقت نہیں لگتا۔۔۔۔۔
جو بھی پڑھے گا ۔۔۔ان شاءاللہ۔۔۔
فیضیاب ہوگا