میں نے کیا کیا؟
لو جی سنو پھر ۔۔۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ھم فرسٹ ائیر میں ہوا کرتے تھے ۔۔۔
ھمارے آپ کے سب فیورٹ بلال صاحب ‘ تب فزیو میں ہوا کرتے تھے ۔۔۔۔ اور یہ بات ہے کسی بڑے ٹیسٹ کی ۔۔۔ شاید سینٹ اپ تھا ۔۔۔۔
میری باری چٹے سے پہلے تھی ۔۔۔
اندر گیا تو بلال صاحب نے پوچھا ۔۔۔۔
آپ کہاں سے ہیں ۔۔۔
میں نے کہا پاکستان سے ۔۔۔۔
ذرا تپ کے بولے ۔۔۔کونسے شہر سے ہیں ؟
میں نے بتایا کہ مظفرآباد’ آزاد کشمیر سے ۔۔۔۔
پتہ نہیں کیا ہوا کہ ان کا رنگ لال ہو گیا ‘ آنکھیں الٹی سی ہو گئیں ۔۔۔۔ اور بولے ‘ یہاں کیا کر رہے ہیں آپ ‘
میں بولا ۔۔۔ وائیوا دینے آیا ہوں
اور غصے سے بولے ۔۔۔ آپ کو شرم نہیں آتی
میں پریشان ۔۔۔ یااللہ ان کو کس نے بتایا کہ ھم لوگ کل فلم دیکھنے گۓ تھے ۔۔۔
خیر میں نے کہا کہ ‘ سر ذرا مور سپیسیفیکلی بتائیں، کس بات کی شرم؟
بلال صاحب بولے ۔۔۔ آپ کو شرم آنی چاہۓ۔۔۔ وہاں کشمیر میں آپ کی ماؤں ‘ بہنوں ‘ بزرگوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے اور آپ ڈاکٹر بننے چلے آۓ ہیں ؟
پہلے تو میں سمجھا مذاق کر رہے ہیں مگر انہوں نے سخت گفتگو جاری رکھی ۔۔۔ کوئ پندرہ بیس منٹ تک کشمیر اور آزادی کی جدوجہد پہ بولتے رہے ۔۔۔ جب خاموش ہوۓ تو میں بولا
سر آپ نے بالکل صحیح کہا ۔۔۔ کشمیری ۔۔۔ میرے ‘ آپ کے سب کے ہیں ‘ صحیح ؟
بولے بالکل صحیح ۔۔۔
میں نے کہا کہ سر پھر آپ تو ڈاکٹر بن گۓ ہیں ‘ آپ کیوں نہیں جاتے ان کی مدد کرنے ؟ آپ جائیں تو میں بھی آپ کو فالو کرونگا ۔۔۔۔
یہ سن کر اور غصہ میں آگۓ اور کافی دیر تک بولتے رہے اور پھر مجھے کمرے سے نکال دیا ۔۔۔
اس دن انہوں نے کسی لڑکے کو پاس نہیں کیا تھا ۔۔۔ قسمت خراب دو سال بعد پھر میڈیسن میں ٹکر گۓ ۔۔۔۔۔۔
اپنی اپنی قسمت ہے ۔۔۔
میرا سرکولیشن یعنی کشمیر کے بعد دوبارہ کبھی کوئی اکیڈمک انکاونٹر بلال صاحب سے نہیں ھوا۔۔۔۔۔
البتہ ایک دفعہ میں ھمایوں اکرام صاحب کے آفس میں بیٹھا تھا۔۔۔ ھم لوگ فزیالوجی سوسائٹی کی اینول کانفرنس میں میرا ھیپاٹائٹس بی ان میڈیکل سٹوڈنٹس والا پیپر ڈسکس کر رھے تھے کہ بلال صاحب تشریف لاۓ ۔۔۔۔ مجھے دیکھ کہ کہتے ہیں ‘ اوہ تو آپ پڑھنے لکھنے کا شوق بھی رکھتے ہیں ‘
میں نے ان کا سوال مکمل اگنور کرتے ہوا پوچھا ۔۔۔ سر میری چھوڑیں ‘ اپنی سنائیں ۔۔۔۔ کشمیر سے ہو آۓ ہیں ۔۔۔۔ اس کے بعد میں تو تیزی سے نکل گیا مگر سنا ہے ھمایوں اکرام صاحب کے چینی کے برتن پتہ نہیں کیوں ٹوٹ گۓ تھے ۔۔۔۔