Friend in need…..
اب وہ واقعہ جس کا ابھی ذکر کیا۔
فورتھ ایر پراف میں پتھالوجی اے کے پیپر میں ایک لڑکے نے آ کر ہاسٹل میں بڑھک ماری کے پیپر از آوٹ اور یہ پانچ سوال ہیں۔۔۔
کسی نے یقین نا کیا۔۔
مگر پیپر سو فی صد وہی۔۔۔
خیر ۔۔۔۔۔
اب اس لڑکے نے پتھالوجی بی میں بھی یہی کہا تو سب ہاسٹلائیڈ روز حساب سے زیادہ اس پر یقین کر بیٹھے۔۔۔
اور صرف وہی پانچ سوال ایسی ایسی کتابوں سے تیار کیے کہ کیڑوں اور بیماریوں کو بھی اپنی وہ خصوصیات معلوم نہ ہوں جو ان سب کو ازبر تھیں۔۔
بس صرف یہ کہ باقی کورس دھیان سے نہ پڑھا
اب ہوا یہ کہ میں ان دنوں ڈے سکالر تھا
لہذا مجھے اس کا کچھ معلوم نہ ہوا اور میں بھی باقی ڈے سکالرز کی طرح اپنی تیاری کر آیا۔۔
اب جب پیپر آیا تو اس میں ایک بھی سوال وہ نہیں جو ان لڑکوں نے تیار کیے تھے۔۔
ٹینشن۔۔
کوئ ایسی ویسی۔۔
کیا روز حساب کو لوگوں کو ہو گی۔۔۔
پھٹے چہرے ۔۔
اڑے رنگ۔۔
ایک ایک سوال کی بھیک مانگ جا رہی۔۔۔
میں نے آرام سے اپنا پیپر کیا۔۔۔
باقی دوست مایوس سے بیٹھے۔۔
کسی نے دو سوال کیے
تو کسی نے ڈھائ۔۔
اب سب ڈے سکالرز سے تعلقات بھی اتنے اچھے نہیں تھے ان سے مدد مانگ سکتے ۔۔
اور وہ کر بھی دیتے ۔۔۔
بالخصوص ملک الموت کی صورت والے انوجیلیٹر کے ہوتے ہوے۔۔
جناب ٹایم رہ گیا کچھ بیس منٹ۔۔
کچھ تو مایوس ہو کر پیپر پکڑا کر باہر کاریڈور میں سوٹے مار رہے تھے
پھر وہ ہو گیا ۔۔
معجزہ۔۔۔
رانا احسن اور اس کے دوست ۔۔
فرشتہ رحمت بن گیے۔۔۔
ان کی ہو گئی لڑائ ۔۔
انوجیلیٹرز اور پولیس سے۔۔
اب سین یہ ہے کہ پولیس ۔۔۔
MSF..
اور لڑائ سٹیج کے پاس جاری ہے۔۔
اور باقی میدان خالی۔۔۔
میں اپنی سیٹ پر کھڑا ہو کر ایک ایک سوال حل کروا رہا ہوں۔۔
اس کیلیے سب کو یہ بتا دیا تھا کہ ۔۔
صرف ہیڈنگز اور بلٹ پواینٹ چلیں گے۔۔…اور کچھ نہیں
اور لڑکے ایسے اردگرد جمع ہیں جیسے کرکٹ میچ فاینل اور میں ہوں ٹی وی سکریں۔۔
اتنے میں ایک کمزور سی آواز آتی ہے ۔۔
کچھ سنای نہیں دے رہا۔۔
مڑ کر دیکھا تو جناب کامی صاب عین لڑای کے بہچوں بیچ
سری نکال کر مدد مانگ رہے ہیں۔۔
انہیں بھاڑا گیا کہ بھای تجھے کسی نے ہتھکڑی لگای ہے۔۔
اٹھ کر ادھر آ۔۔
ہمارے انیل بھائ جو باہر سوٹا مار رہے تھے ۔۔
وہ بھی پھدکتے پھدکتے واپس بھاگے ۔۔
سٹیج کی لڑای میں گھس کر اپنے سگریٹ کو بچاتے ہوے وہ بھی شامل ہو گیے تھے