سورہ التغابن
جو اللہ پر ایمان لایا ہے اور نیک عمل کرتا ہے،اللہ اس کے گناہ جھاڑ دے گا اور اسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے۔یہی بڑی کامیابی ہے۔
اور جن لوگوں نے کفر کیا ہے اور ہماری آیات کو جھٹلایا ہے وہ دوزخ کے باشندے ہوں گے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور وہ بدترین ٹھکانا ہے۔
کوئی مصیبت کبھی نہیں آتی مگر اللہ کے اذن ہی سے آتی ہے۔جو شخص اللہ پر ایمان رکھتا ہو اللہ اس کے دل کو ہدایت بخشتا ہے،اور اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو۔لیکن اگر تم اطاعت سے منہ موڑتے ہوتو ہمارے رسول پر صاف صاف حق پہنچا دینے کے سوا کوئ ذمہ داری نہیں ہے۔اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئ خدا نہیں ،لہذا ایمان لانے والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے ۔
اے لوگو جو ایمان لاۓ ہو، تمہاری بیویوں اور تمہاری اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن ہیں، ان سے ہوشیار رہو۔اور اگر تم عفو و درگزر سے کام لو اور معاف کر دو تو اللہ غفور و رحیم ہے۔
تمہارے مال اور تمہاری اولاد تو ایک آزمائش ہیں، اور اللہ ہی ہے جس کے پاس بڑا اجر ہے لہذا جہاں تک تمہارے بس میں ہو اللہ سے ڈرتے رہو،اور سنو اور اطاعت کرو،اور اپنے مال خرچ کرو ، یہ تمہارے ہی لیے بہتر ہے۔جو اپنے دل کی تنگی سے محفوظ رہ گئے بس وہی فلاح پانے والے ہیں۔
اگر تم اللہ کو قرض حسن دو تو وہ تمہیں کئ گناہ بڑھا کر دے گا اور تمہارے قصوروں سے درگزر فرماۓ گا، اللہ بڑا قدردان اور بردبار ہے،حاضر اور غائب ہر چیز کو جانتا ہے،زبردست اور دانا ہے۔