وہ کھوپڑی۔۔۔۔
یہ قصہ ہے دو دہائیوں سے کچھ اوپر ۔۔۔۔
جب آتش اور باقی سب بھی جوان بلکہ بچگانہ تھے ۔۔۔
میڈیکل میں ھمارے قریب دو سال پورے ہونے کو آۓ اور بکرے کی ماں اور باپ کب تک خیر مناۓ گی کے مصداق ھمارا یوم حساب یعنی فرسٹ پراف پوری آب و تاب سے نازل ہو گیا ۔۔۔
خیر ‘ جیسے تیسے written دۓ ‘ پھر باری آئ وائواز کی ۔۔۔
پہلا وائیوا اناٹومی کا تھا اور باخبر ذرائع بتا رہے تھے خافظ صاحب کا وہی حال ہے جو یورپ میں افطار سے پہلے ہوتا ہے ۔۔۔۔
اللہ اللہ کرکے دن آیا ۔۔۔۔۔
میرا گروپ صبح کا تھا ۔۔۔۔ وائیوا ہو گیا اور اچھا بھی ہو گیا ۔۔۔
اچانک خافظ صاحب کا دایاں ہاتھ نازل ہوا ۔۔۔۔ اور فرمایا کچھ سٹوڈنٹس کو randomly select کیا گیا ہے جن کا وائیوا خافظ صاحب دوبارہ لیں گے ۔۔۔
آج اتنے سالوں کے بعد ائیرپورٹس نے اس novel idea کو اپنایا اور ھماری آج تک random selection ہوتی ہے ۔۔۔
خیر خدا خدا کرکے باری آئ ۔۔
کمرے میں داخل ہوتے ہی خافظ صاحب کھڑے ہوگۓ اور فرمایا ۔۔۔ بسم اللہ ‘ آپ ہیں ۔۔۔ زور ہیں پہ تھا اور چہرے پہ وسیم بادامی کی طرح معصومانہ مسکان تھی ۔۔۔
میں آیت آل کرسی پڑھتا آگے بڑھا ۔۔۔
بیٹھنے کی اجازت چاہی ‘ بولے بیٹھیں ‘ بیٹھیں ‘ آپ کا ہی تو آفس ہے ۔۔۔ اب میرے چہرے اور جہاں جہاں پسینے آسکتے تھے ‘ آنے شروع ہوگۓ ۔۔۔
خیر جناب پہلا سوال ۔۔۔ شمس تبریز کے سٹائل میں ‘ یہ کیا ہے ( ایں چیست)
دل تو کیا کہ رومی کے سٹائل میں کہوں کہ ‘ یہ وہ ہے جو تو نہیں جانتا ‘ مگر دل پہ جبر کر کے کیا ‘ مارکر ہے سر’
فرمانے لگے ‘ واہ واہ ‘ آپ تو بہت لائق ہیں ‘
اور یہ کیا ہے ؟
سر skull ہے
جس طرح سوال چل رہے تھے ‘ میں نے سوچا کہ اگلا سوال ہوگا کہ کس کی ہے
مگر اگلا سوال تھا cranial nerves کتنی ہوتی ہیں؟ سر بارہ ہوتی ہیں
تو پھر ذرا اُن بارہ nerves کو انکی برانچز کے ساتھ ‘ اس مارکر سے skull پہ ڈرا کریں۔۔۔۔
ایسے لگا کی بیک گراؤنڈ میں فلمی میوزک ڈُز ڈُز چل رہا تھا ۔۔۔۔
میں نے کچھ دیر سوچا ۔۔۔
چار پانچ تو میں ڈرا کر ہی سکتا تھا مگر ۔۔۔
خیر کوئ بیس سیکنڈ تک specimen skull اور خافظ صاحب کی فاتحانہ مسکراہٹ کو تکنے کے بعد ‘ میں نے کہا ۔۔۔۔
سر تیرھواں سوال پوچھیں ۔۔۔۔
پہلے تو شاید انہیں سمجھ نہ آیا ‘ جب آیا تو بولے ‘ خوب ‘
پھر کوئ بیس منٹ تک brain, brachial plexus اور head & neck سے سوال پوچھتے رہے ۔۔۔
اپنی اور انکی توقعات کے برعکس زیادہ تر صحیح جواب دے دۓ ۔۔۔۔
آخر میں بولے ‘ اگر میں آپ کی جگہ ہوں تو تیاری شروع کر دوں’
خیر ۔۔۔ مدعی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتا کہ مصداق ۔۔۔
رزلٹ تک نان سٹاپ با جماعت نماز پڑھنے کے سبب اور بہانے بہانے امی ابو سے رزلٹ کی دعائیں منگوانے کے طفیل ‘ جب رزلٹ آیا تو سارے سب جیکٹس ‘ اناٹومی سمیت پاس ۔۔۔
اب یہ اللہ بہتر جانتا ہے کہ خافظ صاحب کو ترس آگیا یا خوف خدا ۔۔